انسانی تاریخ کے آغاز سے ہی علامتیں معاشرے کی شناخت ?
?ور افکار کے اظہار کا اہم ذریعہ رہی
ہی??۔ یہ تصورات، جذبات، یا عقائد کو مختصر ?
?ور مؤثر طریقے سے پیش کرتی
ہی??۔ مثال کے طور پر، سفید کبوتر امن کی علامت سمجھا جاتا ہے، جبکہ سرخ رنگ خطرے یا محبت کی طرف اشارہ کرتا ہے۔
ثقافتی علامتیں ہر معاشرے کی منفرد پہچان ہوتی
ہی??۔ پاکستان میں ہرے رنگ کو اسلامی روایات ?
?ور زرخیزی سے جوڑا جاتا ہے۔ اسی طرح، بھارت میں اوم کا نشان ر?
?حا??ی اتحاد کی عکاسی کرتا ہے۔ یہ علامتیں نہ صرف ماضی کی عکاس ہوتی
ہی?? بلکہ موجودہ دور میں بھی ان کا استعمال فن، تعمیرات، ?
?ور روزمرہ کی اشیا میں دیکھا جا سکتا ہے۔
مذہبی علامتوں کی اہمیت بھی غیر معمولی ہے۔ اسلامی تہذیب میں چاند ?
?ور ستارہ ایمان ?
?ور رہنم
ائی کی علامت
ہی??۔ عیس
ائیت میں صلیب نجات ?
?ور قربانی کو ظاہر کرتی ہے۔ ان علامتوں کے ذریعے مذہبی تعلیمات کو آسان طریقے سے سمجھایا جاتا ہے۔
جدید دور میں ٹیکنالوجی نے بھی نئی علامتیں متعارف کر
ائی ہی??۔ موبائل ایپس میں استعمال ہونے والے آئیکونز، سوشل میڈیا کے ایموجیز، یا ٹریفک سگنلز سب ہماری روزمرہ کی زندگی کو آسان
بناتے
ہی??۔ یہ علامتیں بین الاقوامی زبان کی طرح کام کرتی
ہی?? جو لفظوں کی ضرورت کو کم کر دیتی
ہی??۔
خلاصہ یہ کہ علامتیں انسانی سوچ ?
?ور تہذیب کا اٹوٹ حصہ
ہی??۔ یہ ہماری تاریخ، ثقافت، ?
?ور جدت کو ایک دوسرے سے جوڑنے کا ذریعہ
ہی??۔ ان کے بغیر معاشرے کی ترقی ?
?ور ارتباط ناممکن ہے۔